نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت، والدین بری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نور مقدم کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم دیا ہے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی نے  نور مقدم قتل کیس کا محفوظ فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ عدالت نے 4 ماہ کے ٹرائل کے بعد 2 روز قبل بائیس فروری کو حتمی دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے دیگر دو ملزمان  جان محمد(مالی) اور افتخار (چوکیدار)کو دس دس سال قید کی سزا سنائی ہے جب کہ ظاہر جعفر کے والدین   ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی،جمیل (خانسامہ) اور تھراپی ورکس کے ملازمین کو عدم شواہد کی بنا  پر  بری کر دیا ہے۔

 یاد رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سیکٹر ایف سیون میں سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کو گزشتہ برس  20 جولائی2021ء عیدالاضحیٰ کے روزقتل کیا گیا تھا۔ جائے وقوع سے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کوخون آلودہ قمیض میں  آلۂ قتل سمیت گرفتار کیا گیا تھا  ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے