دل ہلا دینے والی اس تصویر میں ٹرمینل کینسر میں مبتلا ایک 15 سالہ لڑکا جو اپنے روتے ہوئے بھائی کو یہ بتانے کے بعد تسلی دے رہا ہے کہ اس کی زندگی جلد ختم ہونے والی ہے، انٹرنیٹ پر بہت سے لوگوں کو افسردہ کر دیا ہے۔
ایان نامی لڑکے کو 2019 میں ہڈیوں کے کینسر کی ایک قسم – آسٹیوسارکوما کی تشخیص ہوئی۔ سرجری اور مہینوں کیموتھراپی کے بعد ڈاکٹروں نے بتایا کی وہ اب کینسرسے پاک ہے۔
تاہم، نومبر 2021 میں، مزکورہ کینسر نے نا صرف دوبارہ سر اٹھا لیا بلکہ پہلے سے بھی زیادہ شدت سے پورے جسم میں پھیل گیا ہے۔
ڈاکٹروں نے تشخیص کے بعد اس کے خاندان کو بتایا گیا ہے کہ مرض اب لا علاج ہے اور وہ اب کچھ نہیں کر سکتے اور یہ کہ اس کی زندگی کا المناک طور پر ‘جلد ہی’ خاتمہ ہو جائے گا۔
جب ایان نے اس خوفناک خبر کو اپنے چھوٹے بھائی پیٹر کے ساتھ شیئر کیا، تو وہ آنسو بہانا شروع کردیا ۔
جب اسے پتہ چلا کہ اس کے بھائی کے دن گنے جا چکے ہیں، چھوٹا بھائی پیٹر اپنے بڑے بھائی کی بانہوں میں لپٹ کر رونے لگا۔ لیکن ایان نے ایک بہادر کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے تسلی دی اور کینسر کو شکست نہ دینے پر معافی مانگی۔
دونوں بھائیوں کے درمیان لمحے کی ایک دل دہلا دینے والی تصویر اوریگون میں مقیم بینجمن ایلیٹ نامی شخص کی طرف سے فیس بک پر اپ لوڈ کی گئی ہے، انٹرنیٹ پر تیزی مقبول ہونے والی اس تصویرنے بہت سے صارفین کوافسردہ کر دیا ہ ۔
تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایان اپنے چھوٹے بھائی کو مضبوطی سے گلے لگایا ہوا ہے جبکہ چھوٹابھائی بڑے بھائی کےسینے سے لگ کر رو رہا ہے۔ ایان کو پیٹر کے ماتھے پر بوسہ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے۔
بنجمن نے کیپشن میں لکھا، ‘یہ تصویر الفاظ سے کہیں زیادہ مضبوط پیغام دیتی ہے۔
‘اس پچھلے ہفتے، ایان اور اس کے خاندان کو معلوم ہوا کہ وہ اب اپنے بیٹے کے لئے مزید کچھ نہیں کر سکتے۔
‘جس کینسر کو ماضی میں اس نے شکست دی تھی وہ جلد ہی وہی کینسر ہوگا جو اسے مار ڈالے گا۔’
بینجمن نے کہا کہ ایان یہ جان کر رونے لگا کہ وہ جلد ہی مر جائے گا، لیکن اس لیے نہیں کہ وہ ڈر گیا تھا۔ بلکہ اس نے اپنے الفاظ میں کہا، "میں تم سب کو چھوڑنے سے پہلے دنیا میں صرف ایک اچھا کام کرنا چاہتا ہوں۔”