نیرہ نور: چار دہائیوں پر محیط ایک عہد ساز شخصیت

پاکستان کے دو سب سے مشہور ملی نغمے "وطن کی مٹی ” اور "اس پرچم کے سائے تلے”  گانے والی بلبل پاکستان نیرہ نور 20 اگست 2022 کو ہم سے بچھڑ گئی ۔ اللہ ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرماۓ اور ان کے اہل خانہ کو اس ہولناک نقصان سے نمٹنے کی ہمت عطا فرمائے۔
نیرہ نور 3 نومبر 1950 کو گوہاٹی، آسام، بھارت میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد آل انڈیا مسلم لیگ کے سرگرم رکن تھے۔

اپنے بچپن  کے دوران وہ ریڈیو پر بیگم اختر،  نورجہاں اور لتا منگیشکر کے گانے سنتی تھیں۔
تقسیم ہند کے چند سال بعد، 1958 میں، جب وہ صرف آٹھ سال کی تھیں، ان کا خاندان کراچی منتقل ہوگیا، تاہم ان کےوالد اپنے کچھ اثاثوں کی دیکھ بھال کے لیے ١٩٩٣  تک انڈیا میں ہی رہے۔
موسیقی کی باقاعدہ تربیت حاصل نا کرنے کے باوجود  نیرہ نور، یقیناً برصغیر کی بہترین پلے بیک سنگرز میں سےشمار کی جاتی تھی۔
نیرہ نور کے بطور گلوکار ٹیلنٹ کو اسلامیہ کالج لاہور کے پروفیسر اسرار احمد نے 1968 میں لاہور کے نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) کی ایک سالانہ  تقریب کے دوران دریافت کیا  جب وہ اپنے دوستوں اور اساتذہ کے لیے  اپنی گلوکاری کامظاہرہ کر رہی تھیں۔ نیرہ نورکو پہلی بار 21 سال کی عمر میں  بطورگلوکارہ ریڈیو پاکستان کے لیے گانے کی دعوت دی گئی۔
 تاہم1971 میں، نیرہ نور نے باقاعدہ گلوکاری کا آغاز کیا۔

نیرہ نور نے بیشمارمقبول گانے گائے تاہم  فلم آئینہ کے گانے  "روتھے ہو تم” نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔
نیرہ نور تنہائیاں اور دھوپ کنارے جیسے ڈراموں کے ساؤنڈ ٹریکس بھی ریکارڈ کروائے۔
نیرہ نور نے پاکستان کے دو سب سے مشہور ملی نغمے "وطن کی مٹی” اور "اس پرچم کے سائے تلے” بھی گائے۔  مشہور نعت "آیا ہے بلاوا مجھے دربار النبی سے” کو  پہلی بار گانے کا شرف بھی نیرہ نور کو ہی حاصل ہے جو اکثر پی ٹی وی پر نشر ہوتی رہی ہے۔

پاکستان کی میوزک انڈسٹری میں ان کی خدمات کیاعتراف میں انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا، اس کے علاوہ نگار ایوارڈ اور سالانہ آل پاکستان میوزک کانفرنس کنسرٹس میں تین گولڈ میڈل ایوارڈز سے بھی نوازی گیا۔
چار دہائیوں پر محیط کیریئر کے بعد انہوں نے 2012 میں گلوکاری سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔
انہوں نے معروف اداکار شہریار زیدی سے شادی کی۔ اس کے دو بیٹے ناد علی اور جعفر زیدی اس کی میراث جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جعفر زیدی، بینڈ کاوش کے مرکزی گلوکار کے طور پر گلوکاری کر رہے ہیں۔
ان کے گائے ہوئے سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے گانے:
1. کبھی ہم خوبصورت تھے۔
2. روٹھے ہو تم
3. اے جزبہ دل گر میں چاہوں
4. کہاں ہو تم
5. وطن کی مٹی گواہ رہنا
6. اس پرچم کے سائے تلے
7. وو جو ہم میں تم میں قرار تھا
8. جب تم ہی نہیں اپنے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے