اٹھائیس ستمبر1929 کو ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں پیدا ہونے والی سْریلی گلوکارہ لتا منگیشکر 92 سال کی عمر میں امروز انتقال کر گئیں ۔
لتا منگیشکر کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے 9 جنوری کو ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ تادم مرگ زیر علاج رہیں۔
گزشتہ روز انہیں طبیعت بگڑنے کی وجہ سے انتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لتا منگیشکرکے متعدد اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا اور وہ کئی ہفتوں سے وینٹی لیٹر پر تھیں۔
بھارت کے سرکاری ٹیلی ویژن پر لتا منگیشکر کے انتقال پر ملک بھر میں 2 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ۔ بھارتی پرچم بھی دو دن تک سرنگوں رہے گا۔
یاد رہے کہ عالمی شہرت یافتہ اداکارہ نے 13 برس کی عمر میں اپنے والد کی وفات کے بعد تعلیم ادھوری چھوڑ کر اپنا پہلا گانا 1942 میں ریکارڈ کرایا تھا۔ اپنے نصف صدی سے زیادہ طویل کیرئیر میں لتا نے ‘اک پیار کا نغمہ ہے’ اور ‘دیدی تیرا دیور دیوانہ’ سمیت مختلف زبانوں میں 30 ہزار مقبول ترین گیت گائے۔
لتا منگیشکر کی خدمات کے اعتراف میں 1969 میں بھارتی حکومت نے بھارت کا تیسرا بڑا سول ایوارڈ پدما بھشن، سنہ1999 میں دوسرا بڑا سول ایوارڈ پدما ویبھشن اور 2001 میں سب سے بڑے سول ایوارڈ بھارت رتنا سے نوازا۔
کہا جاتا ہے کہ لتا منگیشکر جوتے پہن کر کبھی نہیں گاتی تھیں۔ انہوں نے شادی نہیں کی-